کیا آپ گھر سجانے کے میگزین پڑھتے ہوئے خوابوں میں کھو جاتے ہیں؟ کیا جب بھی ٹی وی پر کوئی انٹیریئر ڈیزائن کا پروگرام لگتا ہے تو آپ کا دِل ہولے ہولے دھڑکتا ہے؟ اگر ایسا ہے تو آپ اِس دنیا میں موجود ان ہزاروں لوگوں میں سے ایک ہیں جن کو گھروں کے اچھے ڈیزائنز سے محبت ہے۔
ظاہر ہے اِس حالت میں رہنے کا واحد طریقہ ( کیوں کہ اِس کا علاج کون احمق کرنا چاھے گا؟ ) اپنی ہر جگہ خوبصورتی پھیلانے کی خواہش پر عمل کر لینا ہے۔ مگر خیال رکھیں، انٹیریر ڈیزائن کا مطلب صرف جگہ جگہ کشن رکھ دینا اور قالین پھیلا دینا نہیں ہوتا۔ رنگ، حجم اور سامان کی ترتیب وہ عناصر ہیں تو ایک جگہ کو خوبصورت یا بدصورت بناتے ہیں۔ خوش قسمتی سے، ہم نے ایسے چوٹی کے ڈیکوریٹرز سے کچھ ترکیبیں جمع کی ہیں، جو اعلی زوق والے لوگوں کے لیے کام کرتے ہیں۔ ( اور جو چاہتے ہیں کے ان کے گھر ڈیزائن کے پروگراموں میں موجود گھروں جیسے نظر آئیں۔ ) غور سے پڑھیں…
اپنے کمرے کو اونچائی اور تکلف کا احساس دینے کے لیے پردے یا دوسری لٹکنے والی اشیاء کھڑکیوں سے کافی اُوپر چھت کے قریب لٹکائیں۔
ان لمبے لمبے پردوں کی وجہ سے آپ کا کمرہ اونچا لگے گا اور دیکھنے میں بھی خوبصورت لگے گا۔ خاص طور پر تب جب پردے کے کپڑے کا رنگ شوخ ہو یا اس پر بڑا بڑا ڈیزائن بنا ہو۔
اپنی کتابوں کی الماری کے تمام حصوں کو اندر سے ایک ایسے رنگ میں رنگ دیں جو کمرے کے رنگ سے میل کھاتا ہو۔ پِھر اس کمرے میں اسی رنگ کی چھوٹی چھوٹی چیزیں رکھیں۔ ( جیسا کہ کشن، کمبل، لیمپ وغیرہ )
اِس سے آپ کی الماری میں رکھی گئی اشیاء نمایاں ہوں گی اور آپ کا کمرہ دیدہ زیب اور ہم آہَنْگ لگے گا۔
جی، آپ کو ایک بڑا صوفہ نہیں چاہیے کو آپ کے رہنے کے کمرے کی بہت سی جگہ گھیر لے۔
ایک چھوٹی گول میز ( یا ایک لمبی تپائ ) کے گرد رکھی گئی تِین چار نرم آرام دہ کرسیاں زیادہ سادہ، مانوس اور دلچسپ لگتی ہیں۔
کسی مشہور دکان سے خریدے گئے غیر دلچسپ مصنوعی قالین کی کیا ضرورت ہے جب آپ اپنے باتھ روم یا کچن میں اصلی مشرقی یا تبتی قالین رکھ سکتے ہیں؟ ان کی مدد سے آپ کا کمرہ رئیسانہ اور باوقار لگے گا۔ اور یہ بتانے کی تو بالکل ضرورت نہیں کہ یہ قدموں کے نیچے کیسا محسوس ہو گا۔
اگر آپ اِس کو باتھ روم میں رکھتے ہیں تو اسے باقاعدگی سے کھلی ہوا میں سکھانا نہ بھولیں۔
کسی تعمیراتی سامان یا فرنیچر کی دکان پر جائیں، ایک دلچسپ آتشدان کے اُوپر بنایا جانے والا شیلف خریدیں، بھلے ہی آپ کے گھر میں پہلے سے کوئی آتشدان نہ ہو۔
پِھر اسے مضبوطی سے دیوار پر لگائیں ( دیوارگیر شیلف کی طرح ) اور خوشبو والی موم بتیوں، خوبصورت فن پاروں، رنگ برنگے پھولوں اور اپنی پسندیدہ کتابوں سے سجائیں۔
ایک جیسی کرسیوں کو چھوڑ دیں، ایک منفرد كھانا کھانے کی جگہ بنانے کے لیے مختلف اقسام کی نشستیں رکھیں۔ ایک گدی والا بینچ، چھوٹا صوفہ یا دو الگ الگ طرح کی سربراہی کرسیاں رکھ کر اسے دیکھنے والوں کے لیے دلچسپ بنائیں۔
مقبول نظریے کے برعکس، آپ کو اپنے کمرے میں رنگ پہلے نہیں کروانا چاھیے۔
اس سے پہلے آپ اپنا فرش، گدیوں والے فرنیچر، کھڑکیوں کی سلوں، کشن اور دوسرے کپڑوں کا فیصلہ کریں اور اس کے بعد مختلف رنگوں کے نَمونوں میں سے وہ رنگ ڈھونڈیں جو آپ کے انتخابات کے ساتھ جچتا ہو۔
اِس طرح آپ کا کا م بہت زیادہ آساَن ہو جاتا ہے!
اپنے صوفے پر موجود ضرورت سے زیادہ پھیلے ہوئے کشنز کے ڈھیر میں اپنے بچے ( یا مہمان ) کو کھو نہ بیٹھیے گا۔
اپنے صوفے کو بہت بھرا ہوا لگنے سے بچانے کے لیے صرف تِین ( جی ، صرف تِین ) کشن استعمال کریں۔ ایک 50cm x 50cm کا، دوسرا 40cm x 40cm کا اور تیسرا 30cm x 30cm کا۔
ان تِین ناپوں کو آپ جیسے بھی ترتیب دیں یہ اچھے ہی لگیں گے۔
وہ شاندار لکڑی کی میز جو آپ نے پرانی چیزوں کی دکان سے لی تھی صرف اِس وجہ سے نہ پھینک دیں کہ اب دیہی چیزوں کا فیشن ختم ہو گیا ہے۔
اِس کو دو آمنے سامنے رکھی گئی کرسیاں بَدَل کر نیا بنائیں۔ یا تو ان کرسیوں کو کسی ہلکی نشست سے بَدَل ڈالیں یا صرف ان پر کسی نئے اندازِ کے ( جیسا کہ دھاریوں والے یا شوخ رنگ کے ) کپڑے سے بنے کور چڑھا دیں۔
آپ ایک سادہ سفید چھت سے بہت بہتر چھت بنا سکتے ہیں۔
اِس کو کمرے کی پانچویں دیوار سمجھیں۔ اس پر ایک دلچسپ، باقی جگہ سے مماثلت رکھتا رنگ کریں، اِس کو ایک جدید دھاتی دیوار پوش سے ڈھک دیں، چھت پر روایتی اندازِ میں لکڑی کے شہتیر لگائیں، اِس کو چھت پر لگائی جانے والی دھاتی ٹائلوں سے نمایاں کریں… بس اسے سفید نہ چھوڑیں۔
اپنے گھر کو مزید دلکش اور کشادہ بنانے کے چند طریقے یہاں دیکھیں: گھر کو بہتر اور مزید خوش حاَل بنانے کے چھ آساَن طریقے۔